Sunday, January 23, 2011

وہ کچھ سنتا تو میں کہتا مجھے کچھ اور کہنا تھا

وہ کچھ سنتا تو میں کہتا مجھے کچھ اور کہنا تھا
وہ پل بھر کو جو رک جاتا مجھے کچھ اور کہنا تھا

غلط فہمی نے باتوں کو بڑھا ڈالا یونہی ورنہ
کہا کچھ تھا وہ کچھ سمجھا مجھے کچھ اور کہنا تھا

کمائی زندگی بھر کی اسی کے نام کیوں کر دی
مجھے کچھ اور کرنا تھا مجھے کچھ اور کہنا تھا

کہاں اس نے سنی میری ، سنی بھی ان سنی کردی
اسے معلوم تھا اتنا مجھے کچھ اور کہنا تھا

میرے دل میں جو ڈر آیا، کوئی مجھ میں بھی در آیا
وہیں اک رابطہ ٹوٹا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا

1 comment: